صحبت

حکیم الامت حضرت مولانا شاہ محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اصلی چیز اصلاح کیلئے صحبت ہے۔ علم چاہے ہو یا نہ ہو بلکہ علم بھی بِلا صحبت کے بیکار ہے۔ ’’صاحب صحبت بلا علم‘‘ کی اصلاح زیادہ ہوتی ہے۔ صاحب علم بلا صحبت سے اسی واسطے کہا کرتا ہوں کہ انگریزی خواں بچوں کو صلحاء و علماء کے پاس بھیجا کرو اور بڑے بھی اس کا خیال رکھیں تو بڑا فائدہ ہو گا اور ہم اس کا وعدہ کرتے ہیں کہ ہم نہ ان کے پائچوں پر اعتراض کریں گے نہ ان کی داڑھی سے ہمیں بحث ہو گی، نہ ہم ان کو مار مار کر نماز پڑھاویں گے۔ وہ ہمارے پاس بیٹھیں گے تو ان کو ہم سے اور ہم کو ان سے انس ہو گا اور دین میں مناسبت پیدا ہو گی۔ یہ مناسبت جڑ ہے اور علم و عمل اس کی فرع۔ صحابہ سب کے سب عالم نہ تھے۔ صرف صحبت سے پایا جو کچھ پایا اور ہمیشہ اہل اللہ نے صحبت ہی کا التزام رکھا ہے۔ اتنی توجہ علم کی طرف نہیں کی جتنی صحبت کی طرف کی۔

[ملفوظات کمالات اشرفیہ ص 172]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Time limit is exhausted. Please reload CAPTCHA.