۔
حق حق حق
اے برادر! فرصت كو غنیمت سمجھو
اغتنم فراغك فربما تتمناہ فلا تنا لہ اپنی فراغت كو غنیمت جان، پس بعض اوقات تو اس كی آرزو كرے گا لیكن پاے گا نھیں۔ پر كان دھرو۔ ھلكے ھو كر چلو ادر دنیا سے دل نہ لگاوؐ۔ انفرو خفافا و ثقالا: اللہ كے راستہ میں نكلو، ھلكے لیا بوجھل۔ كو پیشِ نظر ركھو ورنہ وقت گذر جانے اور فرصت ختم ھونے كے بعد سواے پشیمانی كے كچہ ھاتہ نہ آے گا۔
اٹھو! اٹھو! اٹھو اور اھل اللہ كے ساتہ جا ملو، اور دنیا اور اھلِ دنیا سے بھاگ نكلو،
زدنیا و اھل دنیا آں چو شیر بگریز
چو گریزی در و دیگر میامیز
دنیا اور اھل دنیا سے ایسے بھاگو جیسے شیر سے بھاگتے ھیں۔ اور جب بھاگ جاو تو پھر اس كے پاس نہ جاو۔
سبحان اللہ! كون عقلمند ھے جو سجادہِ مشایخ، جو دو جھانوں كی بادشاھی بلكہ تختِ سلیمانی ھے كو چھوڑ كر مردار دنیا كا طلبگار بنے۔
سرورِ كاءنات صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، الدنیا جیفة و طالنھا كلاب: دنیا ایك مردار ھے اور اس كے طالب كتے كی مانند ھے۔ افسوس ھزار افسوس! كہ شیر اور شیر كا بچہ مردار كا طالب بن جاے اور اپنی ساری ھمت اور طاقت كو اپنی ذلت و خواری كے حصل میں خرچ كر دے۔
مكتوبات قدوسیہ، مكتوب ٩٢،ص ٣٤٥۔٣٤٧