محبت تجھ کو آداب محبت خود سکھادے گی
ذرا آہستہ آہستہ، اِدھر رجحان پیدا کر
محبت تجھ کو آداب محبت خود سکھادے گی
ذرا آہستہ آہستہ، اِدھر رجحان پیدا کر
مولانا عبد المجید بچھرایونی رحمہ اللہ نے فرمایا
خلافت کى اجازت دىنا جو صالحین کا دستور ہے جیسے درسىات ختم کرنے کے بعد جو سند دینے کا معمول ہے وہى اجازت دینا اور بیعت و خلافت کا ہے۔ اس کے صرف یہ معنىٰ ہیں کہ طالب علم مىں تقریر اور تفہیم اور حصولِ تقوىٰ کى صلاحیت پیدا ہوگئى ہے۔یہ معنىٰ نہیں کہ تکمیل ہوگئى ہے تکمیل تو آئندہ ہوتى رہے گى اگر طالب قصد کرے گا اور لگا رہے گا۔ اور یہ لوگوں کى غلطى ہے کہ نو آموز خلفاء اور فارغ التحصیل طلباء کو ماہرىن اور تجربہ کار جىسا خیال کرتے ہىں۔
انوارالمجید،ص۸۹
مجمع السلوک ، ج ۲، ص۷۶
مجمع السلوک، جلد ۲، ص۷۵
حضرت مفتی محمود الحسن گنگوہی رحمہ اللہ نے فرمایا
احسان و سلوک
ایک مولوی صاحب کو تنبیہ کرتے ہوۓ حکیم الامت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی نے فرمایا
انھوں نے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا اور خانقاہ سے جاتے ہوۓ بیعت کی درخواست کی
حسن العزیز، ج ۱، ح ۲، ص ۱۲۰-۱۲۱